جدید اردو شاعری کے بانیوں میں شمار کیے جانے والے ن-م راشد کو وفات کے بعد ان کی مبینہ وصیت کے مطابق جلا دیا گیا تھا۔ یہ موضوع آج بھی اردو شاعری میں متنازع ہے کہ کیا واقعی انہوں نے خود جلائے جانے کی وصیت کی تھی یا یہ ان کی اطالوی بیوی کے دباؤ اور اثر و رسوخ کا نتیجہ تھا؟ اس سپسشل مضمون میں ن-م راشد کے دوست ساقی فاروقی اور ان کی بیٹیوں نسرین راشد اور یاسمین راشد کے تاثرات کی روشنی میں اس تنازعے کی حقیقت جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔