حسن آرزو کی کتاب نئے معاشرے کا تنہا آدمی یہ حقیقت اجاگر کرتی ہے کہ آج کے جدید معاشرے میں انسان اکثر تنہا، الجھا ہوا اور بے یقینی کا شکار ہے۔ اس کتاب میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ سرمایہ داری، صنعتی انقلاب، سائنسی ترقی اور اخلاقی کمی نے انسان کی زندگی میں انتشار پیدا کیا ہے۔ مصنف نے نفسیات ور فلسفۂ اخلاق کے نظریات کی مدد سے یہ سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ انسان کو صرف مادی ترقی نہیں بلکہ اخلاقی اور روحانی تربیت کی بھی ضرورت ہے۔ کتاب قارئین کو یہ پیغام دیتی ہے کہ جب فرد کے اندر اخلاقی اور روحانی اقدار مضبوط ہوں تو وہ خود بہتر بن سکتا ہے اور معاشرہ بھی سکون اور توازن کی طرف بڑھ سکتا ہے۔